ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / سماجوادی پارٹی کوکراراجواب،بی ایس پی کازبردست گیم پلان۔ ایس پی نے دیادھوکہ تومایاوتی نے انصاری برادران کو تین ٹکٹ دیئے

سماجوادی پارٹی کوکراراجواب،بی ایس پی کازبردست گیم پلان۔ ایس پی نے دیادھوکہ تومایاوتی نے انصاری برادران کو تین ٹکٹ دیئے

Thu, 26 Jan 2017 12:24:21  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 25؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ملائم سنگھ نے قومی ایکتادل کاسماجوادی پارٹی میں انضمام کردیاتھالیکن ٹکٹ کی تقسیم میں انہیں پوری طرح نظراندازکردیاگیا۔یوپی کی سیاسی فضاؤں میں دبنگ لیڈر انصاری برادران کو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی طرف سے ٹکٹ ملنے کی قیاس آرائی بدھ کو صحیح ثابت ہو گئی ۔پارٹی کی طرف انصاری برادران کو تین ٹکٹ دئیے جانے کی بات سامنے آئی ہے۔اس کے لیے بی ایس پی صدر مایاوتی نے مؤ اور غازی پور کے اسمبلی حلقہ سے تین سیٹوں پر اپنے اعلان امیدواروں کا ٹکٹ کاٹ دیا ۔انہوں نے مختار انصاری، صبغت اللہ انصاری اور مختار انصاری کے بیٹے کو ٹکٹ دیا ہے۔مؤ صدر سے منوج رائے کا ٹکٹ کاٹ کرمختارانصاری کو دیا گیا ہے، مختار اس سیٹ سے ابھی رکن اسمبلی ہیں۔مؤ کی گھوسی سیٹ سے وسیم اقبال کا ٹکٹ کاٹ کر مختار کے بیٹے عباس انصاری کو امیدوار بنایا گیا ہے، وہیں غازی پور کی محمدآباد سیٹ سے ونود رائے کا ٹکٹ کاٹ کر مختار کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری کو ٹکٹ دیا گیا ہے، صبغت اللہ انصاری بھی اس وقت رکن اسمبلی ہیں۔دراصل سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں ملائم سنگھ یادو کو کنارے کئے جانے کے بعد ہی انصاری برادران نیا ٹھکانہ تلاش کر رہے تھے۔قومی صدر اکھلیش یادو نے مؤ سیٹ پر امیدوار اتار کر صاف کر دیا کہ وہ کسی طرح کے سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہے۔اس سے پہلے انصاری برادران کو امید تھی کہ ایس پی انہیں ٹکٹ بھلے ہی نہ دے، لیکن ان کے گڑھ میں اپنے امیدوار نہیں کھڑے کرے گی۔ایس پی سے مایوس ہونے کے بعد انصاری برادران کو بی ایس پی سب سے زیادہ مناسب لگی۔اس کے لیے انہوں نے بی ایس پی کے ایک کورڈنیٹر کو ذریعہ بنایا اور مایاوتی تک اپنی بات پہنچائی ۔مایاوتی نے بھی موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے انصاری برادران کو ٹکٹ دینے کے لیے حامی بھر لی۔اس سے پہلے بھی 2009کے لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی مختار انصاری کو وارانسی سے ٹکٹ دے چکی ہے۔وہیں موجودہ سیاسی تناظر میں بی ایس پی کو انصاری برادران کو ساتھ لینے سے غازی پور، مؤ ، بلیا، وارانسی سمیت پوروانچل کی دیگر سیٹوں پر فائدہ ملنے کی امید ہے۔خاص بات یہ ہے کہ سماج وادی پارٹی کے قریبی مانے جانے والے انصاری برادران کو پارٹی نے کبھی اپنا انتخابی نشان نہیں دیا، بلکہ بی ایس پی نے ضروری دریادلی ظاہر کی ہے۔ مختار انصاری فی الوقت لکھنؤ ضلع جیل میں بند ہیں۔مختار پر قتل ،غیر قانونی وصولی سمیت کئی الزامات ہیں۔بنیادی طور پر وہ بی جے پی لیڈر کرشانند رائے کے قتل کے ملزم ہیں۔2005سے لکھنؤ مرکزی جیل میں بند مختار نے 2007اور 2012میں جیل سے ہی الیکشن لڑکر جیتاتھا ۔اس سے پہلے انہوں نے 2002اور 1996میں بھی یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔مختار انصاری نے 2002اور2007میں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا۔اس سے پہلے 1996میں انہوں نے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی۔2012میں انہوں نے قومی ایکتا دل کا قیام کیا اور مؤ صدر سے انتخابی میدان میں اترے۔اس بار بھی انہیں کامیابی حاصل ہوئی، انہوں نے سماج وادی پارٹی کے امیدوار الطاف انصاری کو شکست دی تھی۔انصاری برادران کو ٹکٹ دیئے جانے کے بعد مایاوتی ایک بار پھر سیاست میں جرائم کی مخالفت کرنے کے اپنے دعووں پر گھر گئی ہیں۔مایاوتی کئی بار مختار کو کوستی آئی ہیں اور اب پارٹی نے انصاری برادران کو گلے لگانے میں تاخیر نہیں کی۔یہاں تک کی اپنے امیدواروں کے ٹکٹ کاٹ دئیے ، ایسے میں مخالف جماعتوں کو مایاوتی پر حملہ بولنے کا ایک اور موقع ہاتھ آ گیا ہے۔


Share: